Tuesday 15 July 2014

وہ اپنی خُو نہ چھوڑینگے ھم اپنی وضع کیوں بدلیں

 غزہ میں شہید ہونیوالے بچّے یقینا" معصوم اور بے قصور تھے- مفادات کی جنگ میں ایک کا ہیرو دوسرے کا مجرم ہوتا ہے- دُرست- لیکن یہ سارے کے سارے  بچے ایسے نام نہاد مجرموں کی اولاد تک یقینا" نہیں ہونگے پھر انہیں کیوں شہید کیا گیا؟ اسی قتلِ بے سبب کی وجہ سے آج ہم سب غمزدہ ہیں اور دامے، درمے، سخنے، اُن سے اِظہارِ یک جہتی کر رہے ھیں-

اسی طرح کے واقعات ہمارے ملک میں بھی پیش آتے رھے ھیں- ہمارے صوبہ کے۔ پی۔ کے (KPK) میں یہودی پرست بلکہ یہودیت کے سرپرستِ اعلیٰ امریکہ کے ڈرون حملوں میں ہزاروں معصوم بچّے شہید ہوۓ- غزہ کے شہداؑ سے کہیں زیادہ- یہ سارے بچّے بھی تونام نہاد دہشتگردوں کی اولاد نہیں ھونگے- ان کیلیے دنیا نے کتنے آنسو بہاۓ؟ برادر اسلامی ممالک سے یکجہتی کی کتنی آوازیں اٹھیں؟ خود ہمارے فلسطینی بھائیوں کی جانب سے ان کی کتنی اشک شوئ کی گئ؟ ہر شہید پر ہم آنسو بہائیں، ہر مزار پر ہم پھُول چڑھائیں اور ہر قبر پر ہم دیۓ جلائیں لیکن خود ہمارے لیے؟ بقولِ شاعر؎

بر مزارِماغریباں، نے چراغے نے گُلے

                  

No comments:

Post a Comment